بائیڈن انتظامیہ کا منصوبہ ہے کہ چین سے برقی گاڑیوں کی درآمد پر لگائی گئی 25 فیصد سے 100 فیصد تک کی ٹیرف کو بڑھانے کا ارادہ ہے، جیسا کہ امریکی انتخابات کے لیے امریکی صنعت کی حفاظت کے لیے کوشاش بڑھاتا ہے۔
انسداد کی کوششوں کے ساتھ انتظامیہ کا منصوبہ ہے کہ منگل کو یہ اقدام اور صاف بجلی کی درآمد پر دیگر ٹیرف کو اعلان کرے، اس حالت سے واقف لوگوں کے مطابق۔ ٹیرف میں تیزی سے اضافہ اس بات کے درمیان ہوا ہے کہ چین امریکی مارکیٹ کو سستی برقی گاڑیوں سے بھر سکتا ہے، جو امریکی گاڑی صنعت کو خطرہ ڈالتا ہے۔
صدر جو بائیڈن نے حال ہی میں مختلف اقدامات اٹھائی ہیں تاکہ سوئنگ ریاستوں میں مزدوروں کو یہ یقین دلایا جا سکے کہ وہ نوکریوں کی حفاظت کریں گے۔ بائیڈن انتظامیہ نے تین سال سے ترجیحات کی تجارتی جنگ کے حصے کے طور پر چین سے درآمد پر ڈونلڈ ٹرمپ کے لگائے گئے ٹیرف کی جائزہ لینے کا عمل جاری رکھا ہے۔ نئے برقی گاڑی ٹیرف کا اعلان اس جائزہ کے ختم ہونے کے ساتھ کیا جائے گا، جو امریکی تجارتی نمائندہ کی زیرِ اہتمام ہے۔
مگر برقی گاڑیوں پر ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ اس وقت لیا گیا ہے جب انتظامیہ خاص طور پر پریشان ہو رہی ہے کہ چین ہر طرف سب سے آگے بڑھ رہا ہے، صاف بجلی کے صنعتی شعبے میں شامل ہے۔
"بائیڈن انتظامیہ کوشش کر رہی ہے کہ پیشگوئی کرے اور یقینی بنائے کہ امریکی گاڑی صنعت اسی برقی صنعت کے نصیب کا سامنا نہ کرے جیسا کہ امریکی صاف بجلی کی صنعت کو بے انصاف چینی درآمد نے تقریباً تباہ کر دیا تھا،" وینڈی کٹلر، ایک سابق تجارتی اہلکار اور ایشیا سوسائٹی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی نائب صدر نے کہا۔
اس عام گفتگو جواب دینے والے پہلے شخص بنیں۔